Wednesday, November 6, 2013

ڈویژن بھر کے بس اڈوں،ہوٹلوں شاپنگ پلازوں پر ہجوم بازاروں،بڑے مساجد،مدارس پر پولیس نفری تعینات

سوات( محمد ر حمن،عبید اللہ عبید)گزشتہ روز محرم الحرام کے دوران امن وآمان کے قیام اور صوبائی پولیس سربراہ کے احکامات کو عملی جامہ پہنانے کے حوالے سے ڈی ائی جی ملاکنڈ رینج عبداللہ خان کے دفتر میں ڈویژن بھر کے تما م ڈی پی او پرزور دیا گیا کہ آئندہ محرم الحرام کے دوران امن امان کو ہر حال میں یقینی بنائیں ، جو افراد شیڈول فورتھ پر لائے گئے ہیں ان کے سرگرمیوں اور نقل وحرکت پر کھڑی نظر رکھ کر ان کی صحیح نگرانی کی جائیں ، سماج دشمن عناصر کے خلاف کریک ڈاون کیلئے ریجنل ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ، جو کہ روزمرہ کے بنیاد پر شدت پسندوں اور علاقہ میں انتشار پھیلانے ولوں کے خلاف کاروائی کرتی ہے ، اور اگلے صبح سی پی او پشاور اور ہوم ڈیپارٹمنٹ پر اگرس رپورٹ بھجوائی جاتی ہے ، اس سلسلہ میں شرکاء کو ہدایت کی گئی کہ اس مہم کو مذید متحرک بنانے کیلئے اپنے کو ششوں کو تیز کیا جائے ، تاکہ امن وامان کے قیام میں کوئی رخنہ نہ آئے ، تفتیشی نظام کو جامع اور موثر بنانے کیلئے تمام ایس پیز انوسٹی گیشن کو ہدایت دی گئی کہ ہر مقدمہ میں خوف خداکو مد نظر رکھ کر غیر جانبدارانہ تفتیش کو یقینی بنائیں ، اور وقوعہ کے تحت کو پہنچ کر انتہائی باریک بینی کیساتھ جملہ حقائق منظر عام پر لانے میں کوئی کسر نہ چھوڑا جائے تاکہ پویس پر عوام کا اعتماد بحال ہو کر ان کے درمیان فاصلے کم کئے جاسکے ، اس ضمن میں کوئی بے گناہ کسی مقدمہ میں پھنس نہ جائے اور گناہنگار کو قرار واقعی سزادلوانے میں کوئی کوتاہی نہ رہے ، صوبائی پولیس سربراہ کے احکامات پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈی آئی جی ملاکنڈ نے کہا کہ اس سلسلہ میں تمام کوشش بروئے کار لائے جائیں ، اور ان احکامات کو عملی جامہ پہنانے میں کوئی دقیقہ فرو گذاشت نہ کیا جائے ، تمام ڈی پی اوز کو اگاہ کیا گیا کہ بس اڈوں ، ہوٹلوں شاپنگ پلازوں پر ہجوم بازاروں ، بڑے مساجد اور مدارس پر پولیس نفری بڑ ھائی جائیں ، ہر قسم کے ڈیوٹیوں پر جانے سے پہلے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اہلکاروں نے بیولٹ پروف جیکٹ ، ہیلمٹ پہننے ہوئے ہیں ، اور متعلقہ ڈیوٹی کے مطابق اسلحہ سے لیس ہیں ، علاوہ ازیں بلحاظ موسم ان کو برساتی ، چھتری و دیگر سازو سامان مہیاں کیا جائے ، ان کی نگرانی اور بار بار چیکنگ کی جائے ، کہ بدوران ڈیوٹی ایک چگہ چمگٹہ نہ ہو ، بلکہ ایک دوسرے کے درمیان قدرے فاصلے پر ڈیوٹی انجام دیں ، ڈی آئی جی ملاکنڈ نے آخر میں اس بات پروزور دیا کہ محکمہ پولیس میں خواہ اپریشن سٹاف ہویا شعبہ تفتیش ،، سزاو جزا کا عمل جاری رہیگا ، اور کرپٹ عناصر یا کالے بھیڑوں سے محکمہ کو صاف کیا جائیگا ، اور میرٹ پر کسی قسم کو سودا بازی نہیں ہوگی

No comments:

Post a Comment